• If you are trying to reset your account password then don't forget to check spam folder in your mailbox. Also Mark it as "not spam" or you won't be able to click on the link.

Entertainment Khob hui chodai

Kia koi mujhe chodna chahta hai?


  • Total voters
    1
  • Poll closed .

Future mind set

New Member
3
2
4
دھیرے دھیرے مستیاں

میرا نام عظمی ھے شادی شدہ ھوں دو ابھی جوان ہی ھوں عمر 26 سال ھے۔ اور گوری چٹی خوبصورت جسم کی مالک ھوں۔ میرا خاوند ایک سرکاری دفتر میں اعلی عہدے پر کام کرتاھے۔ آزاد خیال قسم کا بندہ ھے۔ زیادہ پردے کا قائل نہیں۔ دفتر میں اکثر اوقات پارٹیاں ھوتی ھے اور افسروں کی بیگمات بہت کم لباس پہن کی آتی ھے۔ اور اکثر مجھے خاوند کیساتھ باہر جانا پڑتا اس وجہ میں بھی بہت آزاد خیالی کیطرف گئی میں شادی کے پہلےسال ہی رچ بس گئ اپنے شوہر کیساتھ میں فیس بک پر سیکسی گرم کہانیاں اور ناول شوق سے پڑھتی تھی ایک دن میں ایک انسیسٹ ناول میں شرارت کر بیٹھا پڑھ رہی تھی اسمیں ایک سین ھوتا ھے کہ ایک دلہن بیوٹی پارلر میں سیکس کرتی ھے یہ پڑھ کر میری تو شلوار گیلی ھو گئ۔۔۔میرے دل میں بھی سیکس کی طلب جاگ گئ ویسے تو مسینجر پر سیکسی گپ شپ کرتی تھی مگر میں کسی غیر مرد سے مستفید نہیں ھوئی تھی۔۔۔بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی۔۔۔


میرے خاوند کا ایک بہت ھمراز دوست جسکا نام خالد ھے۔ میری شادی کی دوسرے دن متعارف کرایا۔ اور کہا کہ یہ میری جان ھے اسکا بہت خیال رکھنا۔ اس وقت میں نہیں سمجھ سکی۔ بہت بعد میں معلوم ھوا کہ اسکا کیا مطلب ھے۔ بہرحال جس اس نے میرے ساتھ سکس کیا تو معلوم ھوا کہ "اسکا بہت خیال رکھنا" اسکا یہ مطلب ھے۔ اور میری زندگی شادی کے بعد دوسرے غیر مرد کے نیچے لیٹنا پہلا تجربہ تھا۔

پھر آہستہ آہستہ خالد کیساتھ راتیں بھی گزارنے لگی۔ خاوند کی مرضی سے خالد کا بہت وسیع کاروبار ھے اور خوبصورت نوجوان ھے۔ اسکا مری میں بھی گھر ھے۔ کئی دفعہ ھم دونوں مری رات گزارنے گئے ھے۔خالد نے اس گھر میں ایک لڑکا جسکی عمر بمشکل بیس سال ھوگی۔ دبلا پتلا سا ھے۔ اس گھر کے رکھوالی کے لیے رکھا ھے۔ ایک دفعہ جب ھم مری رات گزارنے گیے تو خالد نے مجھے کہا کہ اس لڑکے کا بھی دل چاہتا ھے کہ آپ پر چڑھائی کرے۔ میں نے خالد سے کہا کہ جیسے آپ کہیں۔۔میرے لیے تو اس کیساتھ کرنا ایک بات ھے ایک دل ھے۔ ویسے بھی میں سیکس کے۔معاملے میں حد سے زیادہ گرم ھوں ھارمون بہت زیادہ ایکٹو ھے۔ میں نے حامی بھرلی۔ اور میں نے سوچا چھوٹا سا لڑکا ھے۔ چھوٹا سا لن ھوگا دو منٹ میں فارغ ھوجاے گا۔ لیکن جب اس نے لن نکالا تو میں گھبرا گئی۔۔۔کہ اتنا موٹا لمبا لن۔۔۔۔آف میرے خدایا۔۔۔اتنا بڑا تو میں زندگی بھر نہی دیکھا تھی ۔ میں نے انکار کیا کہ نہیں یہ بہت لمبا اور موٹا ھے میں برداشت نہیں کر سکوں گی۔ خالد نے کہا گھبرانا نہیں۔ بہرحال اس نے لڑکے کا کمال سکس پہلی دفعہ دیکھا اور درد کی وجہ روئی بھی۔۔لیکن مزا بہت ایا۔ اسکے بعد سو بار میں نے اس لڑکے شاھد کے ساتھ کیا۔۔۔۔۔۔

یہ اس سال فروری 2022 کے آخری ھفتہ کہ بات جب خاوند 4 دن کے لیے کام کے سلسلے میں پشاور گیا اور میں فلیٹ میں اکیلی تھی میرے شوہر کے پہلے دونوں بچے پشاور میں یونیورسٹی کے ھاسٹل میں ھوتے ھے۔ جب بھی خاوند دورے پر جاتا ھے تو میری نند جو کہ اسلام آباد میں رہتی اپنا بیٹا اور بیٹی میرے پاس رات گزارے کے بھجواتے ھے۔ اس دن رات مُسلسل بارش ھوری تھی۔ میں نے نند کو فون کیا بچے بھجو۔ اس نے کہا بچی تو بیمار ھے بیٹا جسکا نام عمر 18 سال کا ھے بھجتی ھوں۔ اسکا بیٹا لیٹ سے آیا لیکن اسکا موڈ اچھا نہی تھا۔ دوسرے دن صبح صبح وہ چلا گیا ۔ دوپہر کو نند نے فون کیا کہ عمر بیمار ھوگیا زکام ھوگیا۔ ایسا کرو تم رات ادھر اجاو۔ میں نے کہا نہی میں باجی کیطرف جاونگی۔ میری بہین ڈی آیچ اے میں رہتی ھے۔ اس نے کہا ٹھیک ھے۔ بارش کا موسم اور ٹھنڈی راتیں بہت مشکل ھوتی ھے اکیلے میں۔۔۔
میں نے خالد کو فون کیا تو خالد بھی کراچی میں تھا۔ میں نےکہا کہ مری سے اس لڑکے کو میرے پاس بھجو۔ اس نے کہا ٹھیک میں کال کرتا ھوں۔ تھوڑی دیر بعد اس لڑکے کی کال آئی کہ باجی مجھے خالد صاب نے کہا باجی کے پاس جانا۔۔۔میں نے اجاو۔ چونکہ وہ مری میں تھا اسلیے اس نے کہا کہ میں ابھی روانہ ھوتاھوں تو اسلام آباد 4 گھنٹے میں چونچونگا۔۔۔میں نے کوی بات نہی اجاو۔ اس نے کہا مجھے ایڈرس بھجو۔ میں ایس ایم۔ایس کردیا اور میں شدت سے انتظار کرنے لگی۔ شام 5 بجے کال آئی کہ باجی میں فیض آباد اڈے پہنچ گیا۔ اس نے ٹیکسی والے بات اور میں ٹیکسی والے کو ایڈریس سمجھا دیا۔ جب سے اس نے مری سے کال کی تھی اس وقت سے میں نے اسکے لیے کھانا وغیرہ تیار کردیا تھا۔ اب بس کے آنے کا انتظار تھا۔ میں بر قرار تھی۔ تقریبآ وہ ساڑھے پانچ بجے فلیٹ کے پہنچ گیا مجھے کہا کہ ٹیکسی والے پیسے دینے تھے 350 روپے۔ میں نے کہا اجازت لے لو۔ وہ آیا میں پیسے دیے۔ اور پھر وہ فلیٹ اگیا۔ میں نے اسکے لیے خوب تیار ھوی تھی۔ جب لڑکا تو اسکے کپڑے بارش کیوجہ گیلے ھوے تھے۔ میں فورآ خاوند کا ٹریک سوٹ پہننے کو دیا اور اسکو ھیڑ لگا یا اور گرم گرم چائے پلائ
لڑکے نے پوچھا خالد صاب نے کہا کہ باجی کے ھاں پروگرام ھے مہمان ارھے ھے تم جاو۔ تو باجی کیا پروگرام ھے؟ تو میں نے کہا پروگرام بناتے ابھی چاے تو پیو۔ اس نے کہا ٹھیک ھے۔ تھوڑی دیر خاموش بیٹھا رہا پھر میں اٹھی اور کپڑے تبدیل کیے سرخ رنگ کی گاؤں پہن لی اور نیچے سب کچھ اتار دیا۔ اب تقریبآ ننگی تھی
جب اس نے مجھے دیکھا تو بے اختیار اسکے منہ آف نکالا۔ میں کہا کیا ھوا کہا باجی یہ کیا خوبصورت جسم ھے۔ میں نے کہا یہی پروگرام ھے۔ بس جیسے پاگل ھوگیا اور فورآ اٹھا اور۔مجھے گلے لگایا اور کہا باجی آج تو پھر میری عید ھے۔ میں نے کہا ھاں۔۔۔مجھے بے اختیار کس کرنے لگا۔ میں پہلے سے گرم تھی۔ اس نے جلدی جلدی میرا نایٹی اتاری اور چوت کو پاگلوں کیطرح چاٹنے لگا۔
وہ کافی دیر تک چوت چاٹ رھا تھا۔ اس دوران میں فارغ ھوئ۔ لیکن وہ لگا رہا۔ میں نے کہا ممے بھی لو کہنے لگا ابھی دل۔نہیں بھرا ھے۔ میں کچھ نہ بولی۔ بہت دیر مموں پر آگیا اور پاگل کی طرح چوس رہا تھا مجھے بھی بہت اچھا لگ رہا تھا اور یہی میں چاہتی تھی۔ پھر وہ میرے ھونٹوں پر آگیا اور خوب چوسنے لگا پھر گردن اور کانوں پر سکنگ کرنے لگا تو میں پھر فارغ ھوئ۔۔۔پوچھا کیا ھوا باجی۔۔میں نے کہا فارغ ھوی۔ پر اس نے اپنا ٹراوزر اتار اور شرٹ بھی تو بلکل ننگا ھو گیا۔ اور اسکا لن جسے لوھے کیطرح سخت تھا کہا باجی منہ میں لو۔میں بھی منہ میں۔لیا لیکن پورا نہیں جا سکتا تھا چونکہ موٹا بھی تھا اور لمبا بھی۔ صرف لن کا سر۔منہ میں لے سکی۔اس نے کہا باجی پورا لو۔ میں نے کہا پورا نہی جاتا ھے۔ اس نے بھی کوشش کی لیکن نہ ھوسکا۔۔۔میں نے کہا اندر ڈالو لیکن آرام سے۔۔۔اسلیے کہ اس۔لڑکے نے 3 دفعہ مجھے چودا تھا تو اسکا بعد میرے شدید درد ھوتا تھا۔ دو تیں دن تک۔ اس نے کہا باجی فکر نہ کرو۔ لیکن وہ لڑکا تھا جوش میں تھا زور سے اندرڈالا جس سے بہت سخت چیخ میرے منہ سے نکلی
یکدم روک کیا پوچھا باجی کیا ھوا۔ میں نے بہت سخت درد ھوا۔ تھوڑی دیر کے لیے روکا اور پورا لن میرے اندر تھا ایسا لگا کہ بچی دانہ کو پھاڑ دیا ھے۔ مجھے پسینہ اگیا۔ وہ بھی گھبرا گیا۔ اس نے کہا باجی نکالوں؟ میں نے سر ہلایا نہیں۔ اندر رہنے دو۔ ساتھ مزا بھی ارہا تھا اسلیے کہ لن بہت ٹایٹ اندر تھا۔ وہ جب آہستہ بھی ہل رہا تھا درد ھوتا تھا۔ بہت دیر بعد کچھ درد کم ھوا تو میں نے کہا بس آہستہ آہستہ کرو زیادہ زور نہ دو۔ لیکن لڑکا تھا اور لن بھی سخت۔۔تو کبھی کبھی تیز جھٹکا لگتا ۔ بہرحال کوی 20 منٹ بعد فارغ ھوا تو ایسا لگا کہ کو پانی کو پورا ڈول اندر ڈالا۔ اس سے بہت مزا ایا۔ لن اندر تھا اور میرے گالوں کو اور مموں کس کر رہا تھا ۔ اس نے پوچھا باجی کتنی بار کروں میں کہا رات آپکی اپنی ھے جتنا زور ھے اور جب تک کر سکتے ھو۔ تو بہت خوش ھوا کہ مکمل آزادی ملی۔لیکن مزے کی بات کہ اسکا پانی نکلنے کے بعد بھی لن اسطرح سخت تھا۔ میں پوچھا کیا کھاتے ھو جو لن اتنا سخت ھے۔۔کہنے لگا کچھ بھی نہیں۔۔یہ شروع سے ایسا ھے۔ میں نے پوچھا کہ کبھی لڑکی یا عورت کو اسطرح چودا ھے کہا نہی باجی غریب لوگ ھے ھمارے پاس پیسے بھی نہیں ھوتے ھے۔اور قسمت میں بھی ایسا نہی ھے۔ یہ تو آپکی کرم نوازی ھے۔ زندگی میں پہلی بار اسطرح ھوا۔ پہلے جو میں نے آپکی چودائ کی تھی بس وہ جلدی میں تھا ایسا نہیں تھا۔ اب کہ بار بہت مزا ایا۔ میں نے کہا جب تک دل نہ بھرے کرتے رہو
اس نے کہا باجی ایک۔کپ چائے مل جائے گی؟ میں نے جی بلکل۔ میں کچن گی اور اسکے لیے چائے بنائی اور ساتھ کھانے کی بھی تیاری ۔۔۔کچن جاتے وقت میں نے نایٹی پہنی تو کہنے لگا باجی ادھر کون ھے بس ایسی ننگی جاو۔ پھر میں نے وہ اتار کر صرف نکر پہن لی اور بغیر برا کہ۔ پھر کھانا برابر کیا اور ساتھ کھانا کھایا
جب کھانا کھایا اور اسکے قہوہ پی لیا تو ساتھ سویٹ بھی تو گپ شپ لگی کہ پہلی دفعہ میرا لن کسی چوت میں فل اندر گیا میں نے پوچھا کبھی کیا ھے کہا نہی۔ پھر گردن اور کانوں پر کس کرنے لگا۔ مجھ سے پوچھا باجی ٹھیک ھو تو میں نے کہا کہ ھاں لیکن درد ھوتا ھے تھوڑا تھوڑا۔ پھر اس نے میری نایٹی اتاری اور چاٹنے لگا۔ پھر وہ بستر سیدھا لیٹا اور کہا باجی او اوپر بیٹھو۔ میں اوپر ائ تو پھر درد ھونے لگا۔ میں نے کہا کہ پورا نہ ڈالو۔ کہنے لگا مزہ تو پورے میں ھے۔ میں نے کہا بچہ دانی پٹ جائیگی۔ کہنا لگا نہی ھوتا کچھ۔پھر میں آہستہ آہستہ بیٹھنے لگی پھر آہستہ آہستہ مزے آنے لگا۔ جب تھک گئی تو میں نے کہا اب تم اوپر او۔ اس نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر ٹانگیں اٹھائ اور فل اندر ڈالا بس پھر ایک چیخ نکلی لیکن برداشت کیا اور وہ کافی دیر کرنے لگا۔ آدھ گھنٹہ بعد وہ فارغ ھوا لیکن درد کی وجہ سے میں بے حال تھی اور فارغ نہ ھوسکی پھر وہ میرے پہلو میں لیٹا اور میرے مموں کے نیپل کیساتھ کھیل رہا تھا۔ بہت مزا ارھا تھا۔ رات کافی بہت چکی تھی پتہ نہیں چلا کب سوئ لیکن صبح جب اس نے میرے اندر ڈالا تو میں جاگ گئی۔ لیکن اس بار وہ آہستہ آہستہ اندر ڈال رہا تھا۔ اس سے زیادہ مزہ آیا اور میں جلدی فارغ ھوئ۔ پھر اس نے گھوڑی بنایا مجھے اور ڈالنے لگا بہت مزے کیساتھ ۔۔۔پھر دوسری بار ھم دونوں اکٹھے فارغ ھوے۔ کافی دیر ساتھ لیٹے رہے اسکا لن اسطرح سخت میرے اندر پڑا تھا۔ بہت دیر بعد میں اٹھی رات کھانے کے برتن اٹھائے کچن لے گیئ۔ اور ناشتہ تیار کیا۔ ھم دونوں ننگے تھے۔ وہ میرے پیچھے کچن آیا اور کہا باجی ناشتہ میں تیار کرتا ھوں۔ پھر اس نے ناشتہ تیار کیا اور اس نے برتن بھی دھوے۔ پھر دوپہر تک ساتھ لیٹے رہے خوب گپ شپ لگی۔ ساتھ ساتھ کسنگ نہی کر رہا تھا اور میں اسکا لن بھی چوس رہی تھی۔ پھر دن 3 بجے پھر اس اندر ڈالا۔ اب کہ کوئ ایک کھنٹہ لگا رہا۔ جو کہ میری زندگی کا یادگار وقت تھا۔ اتنی بار کسی لن اتنا نہی چودا۔ اور مسلسل چودتا رہا۔ وہ بلکل نہی تھکتا۔۔۔البتہ مجھے تھکا دیا۔ اور پانی کی سپیڈ بھی اسطرح تیز۔ رات کو کھانے سے پہلے پھر اسطرح چودائ کی۔دھیرے دھیرے میری مستیاں بڑھنے لگیںرنے والی پریاں مجھے ایڈ کر سکتیہیں

ختم شد
 
  • Like
Reactions: Deshi lund 9

Deshi lund 9

Active Member
813
1,847
124
دھیرے دھیرے مستیاں

میرا نام عظمی ھے شادی شدہ ھوں دو ابھی جوان ہی ھوں عمر 26 سال ھے۔ اور گوری چٹی خوبصورت جسم کی مالک ھوں۔ میرا خاوند ایک سرکاری دفتر میں اعلی عہدے پر کام کرتاھے۔ آزاد خیال قسم کا بندہ ھے۔ زیادہ پردے کا قائل نہیں۔ دفتر میں اکثر اوقات پارٹیاں ھوتی ھے اور افسروں کی بیگمات بہت کم لباس پہن کی آتی ھے۔ اور اکثر مجھے خاوند کیساتھ باہر جانا پڑتا اس وجہ میں بھی بہت آزاد خیالی کیطرف گئی میں شادی کے پہلےسال ہی رچ بس گئ اپنے شوہر کیساتھ میں فیس بک پر سیکسی گرم کہانیاں اور ناول شوق سے پڑھتی تھی ایک دن میں ایک انسیسٹ ناول میں شرارت کر بیٹھا پڑھ رہی تھی اسمیں ایک سین ھوتا ھے کہ ایک دلہن بیوٹی پارلر میں سیکس کرتی ھے یہ پڑھ کر میری تو شلوار گیلی ھو گئ۔۔۔میرے دل میں بھی سیکس کی طلب جاگ گئ ویسے تو مسینجر پر سیکسی گپ شپ کرتی تھی مگر میں کسی غیر مرد سے مستفید نہیں ھوئی تھی۔۔۔بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی۔۔۔


میرے خاوند کا ایک بہت ھمراز دوست جسکا نام خالد ھے۔ میری شادی کی دوسرے دن متعارف کرایا۔ اور کہا کہ یہ میری جان ھے اسکا بہت خیال رکھنا۔ اس وقت میں نہیں سمجھ سکی۔ بہت بعد میں معلوم ھوا کہ اسکا کیا مطلب ھے۔ بہرحال جس اس نے میرے ساتھ سکس کیا تو معلوم ھوا کہ "اسکا بہت خیال رکھنا" اسکا یہ مطلب ھے۔ اور میری زندگی شادی کے بعد دوسرے غیر مرد کے نیچے لیٹنا پہلا تجربہ تھا۔

پھر آہستہ آہستہ خالد کیساتھ راتیں بھی گزارنے لگی۔ خاوند کی مرضی سے خالد کا بہت وسیع کاروبار ھے اور خوبصورت نوجوان ھے۔ اسکا مری میں بھی گھر ھے۔ کئی دفعہ ھم دونوں مری رات گزارنے گئے ھے۔خالد نے اس گھر میں ایک لڑکا جسکی عمر بمشکل بیس سال ھوگی۔ دبلا پتلا سا ھے۔ اس گھر کے رکھوالی کے لیے رکھا ھے۔ ایک دفعہ جب ھم مری رات گزارنے گیے تو خالد نے مجھے کہا کہ اس لڑکے کا بھی دل چاہتا ھے کہ آپ پر چڑھائی کرے۔ میں نے خالد سے کہا کہ جیسے آپ کہیں۔۔میرے لیے تو اس کیساتھ کرنا ایک بات ھے ایک دل ھے۔ ویسے بھی میں سیکس کے۔معاملے میں حد سے زیادہ گرم ھوں ھارمون بہت زیادہ ایکٹو ھے۔ میں نے حامی بھرلی۔ اور میں نے سوچا چھوٹا سا لڑکا ھے۔ چھوٹا سا لن ھوگا دو منٹ میں فارغ ھوجاے گا۔ لیکن جب اس نے لن نکالا تو میں گھبرا گئی۔۔۔کہ اتنا موٹا لمبا لن۔۔۔۔آف میرے خدایا۔۔۔اتنا بڑا تو میں زندگی بھر نہی دیکھا تھی ۔ میں نے انکار کیا کہ نہیں یہ بہت لمبا اور موٹا ھے میں برداشت نہیں کر سکوں گی۔ خالد نے کہا گھبرانا نہیں۔ بہرحال اس نے لڑکے کا کمال سکس پہلی دفعہ دیکھا اور درد کی وجہ روئی بھی۔۔لیکن مزا بہت ایا۔ اسکے بعد سو بار میں نے اس لڑکے شاھد کے ساتھ کیا۔۔۔۔۔۔

یہ اس سال فروری 2022 کے آخری ھفتہ کہ بات جب خاوند 4 دن کے لیے کام کے سلسلے میں پشاور گیا اور میں فلیٹ میں اکیلی تھی میرے شوہر کے پہلے دونوں بچے پشاور میں یونیورسٹی کے ھاسٹل میں ھوتے ھے۔ جب بھی خاوند دورے پر جاتا ھے تو میری نند جو کہ اسلام آباد میں رہتی اپنا بیٹا اور بیٹی میرے پاس رات گزارے کے بھجواتے ھے۔ اس دن رات مُسلسل بارش ھوری تھی۔ میں نے نند کو فون کیا بچے بھجو۔ اس نے کہا بچی تو بیمار ھے بیٹا جسکا نام عمر 18 سال کا ھے بھجتی ھوں۔ اسکا بیٹا لیٹ سے آیا لیکن اسکا موڈ اچھا نہی تھا۔ دوسرے دن صبح صبح وہ چلا گیا ۔ دوپہر کو نند نے فون کیا کہ عمر بیمار ھوگیا زکام ھوگیا۔ ایسا کرو تم رات ادھر اجاو۔ میں نے کہا نہی میں باجی کیطرف جاونگی۔ میری بہین ڈی آیچ اے میں رہتی ھے۔ اس نے کہا ٹھیک ھے۔ بارش کا موسم اور ٹھنڈی راتیں بہت مشکل ھوتی ھے اکیلے میں۔۔۔
میں نے خالد کو فون کیا تو خالد بھی کراچی میں تھا۔ میں نےکہا کہ مری سے اس لڑکے کو میرے پاس بھجو۔ اس نے کہا ٹھیک میں کال کرتا ھوں۔ تھوڑی دیر بعد اس لڑکے کی کال آئی کہ باجی مجھے خالد صاب نے کہا باجی کے پاس جانا۔۔۔میں نے اجاو۔ چونکہ وہ مری میں تھا اسلیے اس نے کہا کہ میں ابھی روانہ ھوتاھوں تو اسلام آباد 4 گھنٹے میں چونچونگا۔۔۔میں نے کوی بات نہی اجاو۔ اس نے کہا مجھے ایڈرس بھجو۔ میں ایس ایم۔ایس کردیا اور میں شدت سے انتظار کرنے لگی۔ شام 5 بجے کال آئی کہ باجی میں فیض آباد اڈے پہنچ گیا۔ اس نے ٹیکسی والے بات اور میں ٹیکسی والے کو ایڈریس سمجھا دیا۔ جب سے اس نے مری سے کال کی تھی اس وقت سے میں نے اسکے لیے کھانا وغیرہ تیار کردیا تھا۔ اب بس کے آنے کا انتظار تھا۔ میں بر قرار تھی۔ تقریبآ وہ ساڑھے پانچ بجے فلیٹ کے پہنچ گیا مجھے کہا کہ ٹیکسی والے پیسے دینے تھے 350 روپے۔ میں نے کہا اجازت لے لو۔ وہ آیا میں پیسے دیے۔ اور پھر وہ فلیٹ اگیا۔ میں نے اسکے لیے خوب تیار ھوی تھی۔ جب لڑکا تو اسکے کپڑے بارش کیوجہ گیلے ھوے تھے۔ میں فورآ خاوند کا ٹریک سوٹ پہننے کو دیا اور اسکو ھیڑ لگا یا اور گرم گرم چائے پلائ
لڑکے نے پوچھا خالد صاب نے کہا کہ باجی کے ھاں پروگرام ھے مہمان ارھے ھے تم جاو۔ تو باجی کیا پروگرام ھے؟ تو میں نے کہا پروگرام بناتے ابھی چاے تو پیو۔ اس نے کہا ٹھیک ھے۔ تھوڑی دیر خاموش بیٹھا رہا پھر میں اٹھی اور کپڑے تبدیل کیے سرخ رنگ کی گاؤں پہن لی اور نیچے سب کچھ اتار دیا۔ اب تقریبآ ننگی تھی
جب اس نے مجھے دیکھا تو بے اختیار اسکے منہ آف نکالا۔ میں کہا کیا ھوا کہا باجی یہ کیا خوبصورت جسم ھے۔ میں نے کہا یہی پروگرام ھے۔ بس جیسے پاگل ھوگیا اور فورآ اٹھا اور۔مجھے گلے لگایا اور کہا باجی آج تو پھر میری عید ھے۔ میں نے کہا ھاں۔۔۔مجھے بے اختیار کس کرنے لگا۔ میں پہلے سے گرم تھی۔ اس نے جلدی جلدی میرا نایٹی اتاری اور چوت کو پاگلوں کیطرح چاٹنے لگا۔
وہ کافی دیر تک چوت چاٹ رھا تھا۔ اس دوران میں فارغ ھوئ۔ لیکن وہ لگا رہا۔ میں نے کہا ممے بھی لو کہنے لگا ابھی دل۔نہیں بھرا ھے۔ میں کچھ نہ بولی۔ بہت دیر مموں پر آگیا اور پاگل کی طرح چوس رہا تھا مجھے بھی بہت اچھا لگ رہا تھا اور یہی میں چاہتی تھی۔ پھر وہ میرے ھونٹوں پر آگیا اور خوب چوسنے لگا پھر گردن اور کانوں پر سکنگ کرنے لگا تو میں پھر فارغ ھوئ۔۔۔پوچھا کیا ھوا باجی۔۔میں نے کہا فارغ ھوی۔ پر اس نے اپنا ٹراوزر اتار اور شرٹ بھی تو بلکل ننگا ھو گیا۔ اور اسکا لن جسے لوھے کیطرح سخت تھا کہا باجی منہ میں لو۔میں بھی منہ میں۔لیا لیکن پورا نہیں جا سکتا تھا چونکہ موٹا بھی تھا اور لمبا بھی۔ صرف لن کا سر۔منہ میں لے سکی۔اس نے کہا باجی پورا لو۔ میں نے کہا پورا نہی جاتا ھے۔ اس نے بھی کوشش کی لیکن نہ ھوسکا۔۔۔میں نے کہا اندر ڈالو لیکن آرام سے۔۔۔اسلیے کہ اس۔لڑکے نے 3 دفعہ مجھے چودا تھا تو اسکا بعد میرے شدید درد ھوتا تھا۔ دو تیں دن تک۔ اس نے کہا باجی فکر نہ کرو۔ لیکن وہ لڑکا تھا جوش میں تھا زور سے اندرڈالا جس سے بہت سخت چیخ میرے منہ سے نکلی
یکدم روک کیا پوچھا باجی کیا ھوا۔ میں نے بہت سخت درد ھوا۔ تھوڑی دیر کے لیے روکا اور پورا لن میرے اندر تھا ایسا لگا کہ بچی دانہ کو پھاڑ دیا ھے۔ مجھے پسینہ اگیا۔ وہ بھی گھبرا گیا۔ اس نے کہا باجی نکالوں؟ میں نے سر ہلایا نہیں۔ اندر رہنے دو۔ ساتھ مزا بھی ارہا تھا اسلیے کہ لن بہت ٹایٹ اندر تھا۔ وہ جب آہستہ بھی ہل رہا تھا درد ھوتا تھا۔ بہت دیر بعد کچھ درد کم ھوا تو میں نے کہا بس آہستہ آہستہ کرو زیادہ زور نہ دو۔ لیکن لڑکا تھا اور لن بھی سخت۔۔تو کبھی کبھی تیز جھٹکا لگتا ۔ بہرحال کوی 20 منٹ بعد فارغ ھوا تو ایسا لگا کہ کو پانی کو پورا ڈول اندر ڈالا۔ اس سے بہت مزا ایا۔ لن اندر تھا اور میرے گالوں کو اور مموں کس کر رہا تھا ۔ اس نے پوچھا باجی کتنی بار کروں میں کہا رات آپکی اپنی ھے جتنا زور ھے اور جب تک کر سکتے ھو۔ تو بہت خوش ھوا کہ مکمل آزادی ملی۔لیکن مزے کی بات کہ اسکا پانی نکلنے کے بعد بھی لن اسطرح سخت تھا۔ میں پوچھا کیا کھاتے ھو جو لن اتنا سخت ھے۔۔کہنے لگا کچھ بھی نہیں۔۔یہ شروع سے ایسا ھے۔ میں نے پوچھا کہ کبھی لڑکی یا عورت کو اسطرح چودا ھے کہا نہی باجی غریب لوگ ھے ھمارے پاس پیسے بھی نہیں ھوتے ھے۔اور قسمت میں بھی ایسا نہی ھے۔ یہ تو آپکی کرم نوازی ھے۔ زندگی میں پہلی بار اسطرح ھوا۔ پہلے جو میں نے آپکی چودائ کی تھی بس وہ جلدی میں تھا ایسا نہیں تھا۔ اب کہ بار بہت مزا ایا۔ میں نے کہا جب تک دل نہ بھرے کرتے رہو
اس نے کہا باجی ایک۔کپ چائے مل جائے گی؟ میں نے جی بلکل۔ میں کچن گی اور اسکے لیے چائے بنائی اور ساتھ کھانے کی بھی تیاری ۔۔۔کچن جاتے وقت میں نے نایٹی پہنی تو کہنے لگا باجی ادھر کون ھے بس ایسی ننگی جاو۔ پھر میں نے وہ اتار کر صرف نکر پہن لی اور بغیر برا کہ۔ پھر کھانا برابر کیا اور ساتھ کھانا کھایا
جب کھانا کھایا اور اسکے قہوہ پی لیا تو ساتھ سویٹ بھی تو گپ شپ لگی کہ پہلی دفعہ میرا لن کسی چوت میں فل اندر گیا میں نے پوچھا کبھی کیا ھے کہا نہی۔ پھر گردن اور کانوں پر کس کرنے لگا۔ مجھ سے پوچھا باجی ٹھیک ھو تو میں نے کہا کہ ھاں لیکن درد ھوتا ھے تھوڑا تھوڑا۔ پھر اس نے میری نایٹی اتاری اور چاٹنے لگا۔ پھر وہ بستر سیدھا لیٹا اور کہا باجی او اوپر بیٹھو۔ میں اوپر ائ تو پھر درد ھونے لگا۔ میں نے کہا کہ پورا نہ ڈالو۔ کہنے لگا مزہ تو پورے میں ھے۔ میں نے کہا بچہ دانی پٹ جائیگی۔ کہنا لگا نہی ھوتا کچھ۔پھر میں آہستہ آہستہ بیٹھنے لگی پھر آہستہ آہستہ مزے آنے لگا۔ جب تھک گئی تو میں نے کہا اب تم اوپر او۔ اس نے کہا ٹھیک ھے۔ پھر ٹانگیں اٹھائ اور فل اندر ڈالا بس پھر ایک چیخ نکلی لیکن برداشت کیا اور وہ کافی دیر کرنے لگا۔ آدھ گھنٹہ بعد وہ فارغ ھوا لیکن درد کی وجہ سے میں بے حال تھی اور فارغ نہ ھوسکی پھر وہ میرے پہلو میں لیٹا اور میرے مموں کے نیپل کیساتھ کھیل رہا تھا۔ بہت مزا ارھا تھا۔ رات کافی بہت چکی تھی پتہ نہیں چلا کب سوئ لیکن صبح جب اس نے میرے اندر ڈالا تو میں جاگ گئی۔ لیکن اس بار وہ آہستہ آہستہ اندر ڈال رہا تھا۔ اس سے زیادہ مزہ آیا اور میں جلدی فارغ ھوئ۔ پھر اس نے گھوڑی بنایا مجھے اور ڈالنے لگا بہت مزے کیساتھ ۔۔۔پھر دوسری بار ھم دونوں اکٹھے فارغ ھوے۔ کافی دیر ساتھ لیٹے رہے اسکا لن اسطرح سخت میرے اندر پڑا تھا۔ بہت دیر بعد میں اٹھی رات کھانے کے برتن اٹھائے کچن لے گیئ۔ اور ناشتہ تیار کیا۔ ھم دونوں ننگے تھے۔ وہ میرے پیچھے کچن آیا اور کہا باجی ناشتہ میں تیار کرتا ھوں۔ پھر اس نے ناشتہ تیار کیا اور اس نے برتن بھی دھوے۔ پھر دوپہر تک ساتھ لیٹے رہے خوب گپ شپ لگی۔ ساتھ ساتھ کسنگ نہی کر رہا تھا اور میں اسکا لن بھی چوس رہی تھی۔ پھر دن 3 بجے پھر اس اندر ڈالا۔ اب کہ کوئ ایک کھنٹہ لگا رہا۔ جو کہ میری زندگی کا یادگار وقت تھا۔ اتنی بار کسی لن اتنا نہی چودا۔ اور مسلسل چودتا رہا۔ وہ بلکل نہی تھکتا۔۔۔البتہ مجھے تھکا دیا۔ اور پانی کی سپیڈ بھی اسطرح تیز۔ رات کو کھانے سے پہلے پھر اسطرح چودائ کی۔دھیرے دھیرے میری مستیاں بڑھنے لگیںرنے والی پریاں مجھے ایڈ کر سکتیہیں

ختم شد
Hindi English me likho
 
Top