• If you are trying to reset your account password then don't forget to check spam folder in your mailbox. Also Mark it as "not spam" or you won't be able to click on the link.

Incest Middle Class Family

drimran

New Member
50
58
18
زندگی میں آنے والے لمحات کیا سے کیا بنا دیتے ہیں اس بارے ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں ہوتا ۔ زندگی اپنے اچھے برے رنگوں کے ساتھ گزرتی جاتی ہے ہر دن اگلے دن کو جنم دیتا ہے اور ہر کہانی اگلی کہانی کو جنم دیتی ہے ۔ ہمارے ارد گرد ہزاروں لاکھوں چہرے ہیں ہر چہرے کے پیچھے ایک کہانی چھپی ہے اور ہم ہر وہی کہانی پسند کرتے ہیں جس سے ہمارا خمیر گندھا ہو جس میں ہمیں دلچسپی ہو۔ ایسے ہی ایک کردار سے میں اس کہانی میں آپ کو ملانے جا رہی ہوں اور جس پہ بیتی ہوتی ہے وہی جانتا ہے حقیقت کیا ہے ہر کسی کی اپنی سوچ ہوتی ہے ۔ تو چلتے ہیں کہانی کی طرف
 

drimran

New Member
50
58
18
مرا نام ناصر ہے اور میرا تعلق ایک مڈل کلاس فیملی سے ہے امی ابو دونوں سرکاری ملازم ہیں اور ہم تین بہنیں اور ایک بھائی ہیں مجھ سے بڑی دو بہنیں نصرت اور فائزہ پھر میں اور میری بعد فروا جو سب سے چھوٹی ہے ۔ بڑی دو بہنوں کی شادی ہو چکی اور میری بھی ، وہ اپنے اپنے گھر کی ہو چکی گھر میں امی ابو اور میں میری بیوی اور فروا ہوتے ہیں یہ کہانی اس وقت سے شروع ہوتی ہے ۔ اس سے پہلے کی زندگی ایک سادہ زندگی تھی جس میں کوئی بھی غلطی شامل نہ تھی، سکول سے کالج یونیورسٹی اور پھر شادی سارا کچھ ایک دم ہی ہو گیا میں نے بھی زندگی میں کبھی کسی خرابی کی طرف بڑھنے کی کوشش نہیں کی ۔ تعلیم کے سولہ سال گزرنے کے بعد میری فورا سے نوکری بھی لگ گئی اس کے لیے میرے ابو کی بھرپور کوشش رہی اور میری نوکری لگتے ہی میری شادی کرا دی گئی جیسا کہ زیادہ تر گھروں میں یہی ہوا کرتا ہے ۔ میری جب شادی ہوئی جب میری عمر تقریبا تئیس سال تھی اور میری بیوی یعنی حنا کی عمر اٹھارہ سال تھی اور میری بہن فروا کی عمر سولہ سال تھی۔ میری بیوی ایک معصوم اور سادہ طبعیت کی ہے اور فروا اتنی ہی شرارتی اور نٹ کھٹ سی تو اس کے باوجود ان دونوں میں گہری دوستی ہو گئی اور زندگی اپنی تمام تر خوشیوں کے ساتھ گزرنے لگی ۔ ایک دن میں تقریبا دو بجے گھر میں داخل ہوا تو گرمی کا موسم اور شائد مئی کا مہینہ تھا میں جیسے ہی گھر داخل ہوا تو گھر میں خاموشی تھی میں نے یہی سوچا کہ سب سو چکے ہوں گے تو اپنے کمرے کی طرف بڑھتا گیا ہمارا گھر دو منزلہ ہے دو بیڈ روم ڈرائنگ روم کچن اور لاونج نیچے جبکہ تین بیڈ روم اوپر اور ہر کمرے کے ساتھ الگ باتھ روم بھی ہیں میں اور حنا اوپر کے پورشن میں رہتے تھے امی ابو نیچے ایک روم میں اور دوسرے میں فروا ہوتی تھی ۔ تو میں لاونج سے گزرا تو مجھے کچن میں کچھ آواز آئی جیسے کسی نے برتن اٹھا کہ رکھے ہوں میں دبے قدموں کچن کی طرف بڑھا میرا ارادہ تھا کہ جو بھی کچن میں ہو گی اسے ڈراوں گا ۔ فروا اور حنا تقریبا ایک جیسی ہی تھیں تب تک میں نے ان پہ اتنا غور نہیں کیا تھا بیوی کا تو ظاہر ہے سارا جسم دیکھ چکا تھا مگر بہن کیسی دکھتی ہے یہ کبھی سوچا تک نہ تھا کہ عام طور پہ ایسی سوچ کو گندگی اور غلاظت ہی سمجھا جاتا ہے اور ایسا ہی ہے ۔ میں جب کچن کے دروازے میں پہنچا تو مجھے لگا کہ حنا برتن دھو رہی ہے اور اس کی پشت میری طرف ہے اس نے وہی کپڑے پہنے ہوئے تھے جو وہ ایک دن قبل پہنے ہوئی تھی لیکن رات کی گرمجوشی کے بعد صبح اس نے کپڑے بدل لیے تھے اور پرانے کپڑوں میں اسے دیکھ کر مجھے یہی خیال آیا کہ اس نے یہی دوبارہ کیوں پہنے ہوں گے ۔ میں دبے قدموں آگے ہوا اور ہاتھ کو تیزی سے اس کے کولہوں کے درمیان گھسا دیا میں نے یہی سمجھا تھا کہ حنا ہی ہو گی اور میرا ہاتھ لگنے سے وہ پیچھے مڑے گی تو اسے بازووں میں بھر لوں گا لیکن جیسے ہی میرا ہاتھ کولہوں کے درمیان لگا مجھے لمحے کے ہزارویں حصے میں یہ علم ہو گیاکہ یہ کم ازکم حنا نہیں ہے ۔ ادھر میرا ہاتھ اپنے کولہوں میں لگتا محسوس کر کہ جیسے ہی اس کے منہ سے اوئی کی آواز نکلی اور وہ بجلی کی تیزی سے پیچھے مڑی تو میں تو جیسے کاٹو تو لہو نہں ایک دم ساکت حیران اور پریشان ہو گیا اور وہ بھی کیونکہ وہ فروا تھی مجھے دیکھتے ہی اس کا چہرہ بھی سرخ ہو گیا اور آنکھیں نیچے جھک گئیں ، مجھے تو کچھ سمجھ نہیں آ رہی تھی ہکلاتے ہوئے میرے منہ سے یہی نکلا سس سوری یہ کپڑے تو حنا کے تھے ہم دونوں بہن بھائی کی حالت بہت خراب ہو چکی تھی اور فروا کے بھی ہاتھ پاوں کانپ رہے تھے ۔ ہم دونوں خاموش کھڑے تھے کہ سمجھ ہی نہں آ رہی تھی کہ بات کیا کی جائے ۔ فروا زمین کی طرف دیکھ رہی تھی اور ہولے ہولے کانپ رہی تھی میں بھی پوری طرح بوکھلا چکا تھا میں نے پھر کہا سوری فری مجھے لگا کہ حنا ہے کہ کپڑے اس کے تھے، میں نے اس کی طرف دیکھا لیکن فروا نے آنکھیں زمین پہ رکھتے ہی جواب دیا کوئی بات نہیں بھیا لیکن آپ یہ غور کر لو کہ ہم میں بہت فرق ہے یہ غلطی پھر نہ ہو جائے۔ میں فروا کی بات سن کر بہت شرمندہ ہوا اور اسے سوری کہتا ہوا تیزی سے کچن سے باہر نکل گیا ۔
 

drimran

New Member
50
58
18
میں اسی طرح بوکھلایا ہوا اوپر کمرے کی طرف بھاگا کہ جیسے بھوت دیکھ لیا ہو، کمرے میں جیسے ہی داخل ہوا تو حنا سو رہی تھی اسے سوتا دیکھ کہ میں نے بھی سکون کا سانس لیا اور جوتے اتار کہ جلدی سے باتھ میں گھس گیا ۔ باتھ میں گھستے ہی میں نے اپنے ہاتھ کو دیکھا جسے میں نے انجانے میں اپنی ہی بہن کی گانڈ کے لمس سے آشنا کروا دیا تھا ایک لمحے کے لیے مجھے اپنے ہاتھ کی انگلیاں شکریہ کہتی نظر آئیں لیکن اگلے ہی لمحے ضمیر صاحب نے میری چھترول شروع کر دی کہ بیغرت انسان کچھ تو سوچتے ہوئے بھی سوچو کیا گندی بات سوچ رہے ہو حرامی اور میں نے بوکھلا کہ ہاتھ کمر کے پیچھے کر لیا اور پھر خود ہی اپنی اس حرکت پہ بےبسی سے ہنس پڑا۔ میری زندگی میں ایسا کچھ کبھی کسی غیر سے بھی نہیں ہوا تھا جو میری ہی حماقت سے سگی بہن کے ساتھ ہو گیا اور میرے وہم و گماں میں بھی نہیں تھا کہ فری نے حنا کے کپڑے پہنے ہوں گے کیونکہ سب سے چھوٹی اور سب کی لاڈلی تھی اور اس کی الماری تو کپڑوں سے بھری ہوئی تھی اس لیے مجھے سو فیصد یقین تھا کہ یہ حنا ہی ہو گی عام طور پہ دوپہر کے کام وہی کرتی تھی ۔ میں نے باتھ میں نہانا شروع کر دیا اور ایک بار پھر غیر ارادی طور پہ میرا نظر میرے ہاتھ پہ پڑی تو اس بار مجھے اپنا لن جھٹکا لیتا ہوا محسوس ہوا جس نےایک بار پھر مجھے پریشان کر دیا ۔ میں اس لمحہ با لمحہ بدلتی حالت سے ایک دم بہت پریشان ہو گیا میرا دل مجھے سمجھا رہا تھا کہ جو ہوا سو ہوا اسے اب بھولنے کی کرو اور ضمیر بھی مجھے ڈانٹ رہا تھا کہ جو غلطی ہوئی وہ بس ایک غلطی تھی اور دوبارہ ایسا سوچنا بھی مت لیکن کوئی ایک اور قوت تھی جو مجھے سمجھا رہی تھی دیکھو میاں کتنی نرم بنڈ ہے ایسی نرم بنڈ تو تمہاری بیوی کی بھی نہیں ہے دیکھو تم نے ہاتھ لگایا تو کیسے مکھن کے جیسی نرم اورملائم تھی کاش کہ چھونے کے لمحات کو زرا اور طویل کرتے۔ اس قوت کے ساتھ پھر ضمیر میاں مجھے سمجھاتے کہ بچے جو ہو گیا بہت غلط تھا لیکن ایک غلطی تھی اسے دوبارہ نہیں دوہراو گے تو اچھا ہو گا دوبارہ دوہراو گے تو زلیل ہو جاو گے ۔ لیکن ساتھ وہ قوت بھی میری برداشت کا برابر امتحان لے رہی تھی کہ کاش تم اسے پیچھے سے جپھی ڈالتے اور اپنا لن اس بنڈ میں گھساتے تو لن کو بھی اس غلطی کا مزہ مل جاتا، یعنی ایک حرکت نے میری سوچ کا سارا انداز بدل دیا تھا۔ خود سے لڑتے لڑتے نہایا اور بستر پہ آ کر گر گیا حنا بھی بدستور سو رہی تھی انہی سوچوں میں تڑپتے جانے کب میری آنکھ لگ گئی اور میں سو گیا ۔
 

drimran

New Member
50
58
18
I think kisi ko pasand nahi urdu
 

Stone cold

Well-Known Member
3,052
4,485
143
Bhai urdu padna nahi ata hame hindi me do its hindi section
 
  • Like
Reactions: Arjun2000

jk22

New Member
96
96
28
pls urdu ma likho bhai
 
Top