• If you are trying to reset your account password then don't forget to check spam folder in your mailbox. Also Mark it as "not spam" or you won't be able to click on the link.

Incest Pari Zad

imranaman

New Member
16
20
4
پری زاد قسط نمبر 2
اگلے دن وه کالج میں پہنچا تو سامنے ناہید کھڑی ہوئی تھی اس نے آج نیلے رنگ کی شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی دونوں گپ شپ لگانے لگے تھے ناہید نے کافی دیر بعد اسے واش روم جانے کا بتایا اور چلی گئی آج ویسے کالج میں پڑھائی نہی ہو رہی تھی اس لئے سب فری تھے خیر پری کو بھی واش روم جانا پڑا واش روم سے فا ر غ ہونے کے باد ہاتھ دھونے لگا ہاتھ دھونے کے بعد اسے سسکیاں سنائی دی گئی تھی اس نے اس پاس دیکھا مگر کوئی نہی نظر آیا وه لڑکیوں والے حصے میں چلا گیا وہاں اس نے شیشے میں ناہید نظر آئی جو شلوار اتارے انگلی سے چوت مسل رہی تھی اور اس کی سسکیاں نکل رہی تھی گلابی رنگ کی چوت سے فوارہ نکلا تو ناہید کو سکون ملا اسکی قمیض اوپر تھی اور برا سے گول موٹے ممے باہر نکلے ہوے تھے پری کے ہوش اڑ گئے تھے اور اس نے ناہید کو چودنے کا پلان بنایا واپسی پر سارے راستے اسکی نظر ناہید کے مموں پر رہی جب کہ ناہید سمجی کہ وه اسے دیکھ رہا ہے جب وہ گھر پہنچا تو اس نے دیکھا کہ کبرا بھابھی نہا رہی تھی اور واش روم کا دروازہ ہلکا سا کھلا ہوا تھا اور
پری کی نظر انکے مموں پر پڑی جو کہ لمبی شکل اور مناسب سائز میں تھے پری کا لوڑا سخت ہونے لگا مگر اگلی آواز نے اس کا جوش ختم کر دیا تھا اندر سے دوسری بھابھی اکبری نے آواز دی تو وہ اندر چلا گیا سعیدہ کھانا کھا رہی تھی اور اکبری بھابھی کے کپڑے پسینے سے بھیگے ہوے تھے اور ممے اور بنڈ چھلکنے کو تیار تھے اکبری بھابھی نے سودا سلف لانے کا کہا وه باہر نکل کر سودا لینے چلا گیا تھا واپس ا کر اس نے سودا اکبری کے حوالے کیا اور کمرے میں گھس کر واش روم میں جا کر بھابھیوں کے نام کی مٹھ مارنے لگا منی نکلتے ہی وه ٹھنڈا پڑ گیا اسی دوران اکبری نے یہ سین دیکھ لیا تھا پری زاد کا لوڑا لمبا اور موٹا تھا اکبری نے پلان تیار کیا پری رات کو چھت پر لیٹا ہوا تھا اور اس نے شارٹ پہنا ہوا تھا کہ اس نے کھسر پھسر سنی اور اٹھ کر دیکھنے لگا تھا اسے ناہید نظر آگئی تھی ناہید اسکے پاس چلی آئی ناہید کے گھر میں بہن اور ماں تھی اور اس کا باپ فوت ہو گیا تھا ناہید نے اس سے کہا کہ ہم دونوں بھاگ کر شادی کرنے والے ہیں پری نے وجہ پوچھی تو وه وجہ بتانے لگی کہ ماجد اس سے پیار کرتا ہے اور وه اس سے شادی کرنے پر تیار ہے اور ماجد نے شادی کی جھوٹی تسلی دی تھی اس لئے وه ڈر کر بھگ گیا تھا اب ناہید پرشان تھی خیر ناہید خود اس کے جال میں پھنس گئی تھی آج اس نے ناہید کو چودنے کا پلان تیار کیا ہوا تھا اس نے پہلے ڈرایا کہ میں محلے میں بتا دوں گا ناہید اسکی منت سماجت کرنے لگی کہ نہی میں مر جاؤں گی بدنامی ہوگی خیر پری نے کہا کہ وہ ایک شرط پر کسی کو نہی بتاے گا وه بولی کہ بتاؤ آگے پری نے جواب دیا کہ مجھے تمہاری پھدی لینی ہے ناہید سہم گئی مگر عزت کا رولا تھا تو مان گئی اس نے وہی بچھی ہوئی چارپائی کے سہارے شلوار قمیض اتار دی اور گھوڑی بن گئی تھی پری نے کھڑا لن شارٹ سے نکالا اور تھوک لگا کر چوت پر رگڑنے لگا جب چوت چکنی ہو گئی تو اس نے لوڑا اندر گھسایا اور جھٹکے مارنے لگا ساتھ ممے بھی ہاتھ سے مسلنے لگا تھا جس سے دونوں کی سسکیاں نکلنے لگی اور شہوت طاری ہو گئی تھی کافی دیر کرنے کے بعد دونوں چھوٹ گئے تھے اور ناہیدنے لوڑا چاٹ کر صاف کر دیا تھا وه اپنے کپڑے پہن کر چلی گئی تھی اور وه چارپائی پر لیٹ گیا تھا
 
  • Like
Reactions: Maskeye

Zohaibktk379

New Member
80
82
18
Bhai thora sukoon se story likhein
 

imranaman

New Member
16
20
4
قسط نمبر3
پری اگلے دن گھر پر تھا سعیده کالج جا چکی تھی کبراخاوند کے ساتھ اپنے میکے گئی تھی اکبری کا خاوند کام پر گیا ہوا تھا پری کمرے سے باہر نکلا تو اس نے دیکھا کہ اکبری کپڑے دھو رہی تھی کپڑے پانی سے بھیگ چکے تھے اور اسکی کالی برا نظر آرہی تھی موٹی بنڈ بھی نظر آرہی تھی یہ دیکھ کر پری کا لوڑا کھڑا ہو گیا تھا پری نے نے آگے بڑھ کر اکبری کے ممے پکڑے اور بنڈ میں لن رگڑنے لگا اکبری مزے لینے لگی مگر یہ سہی جگہ نہیں تھی اکبری اس کو اپنے کمرے میں لے آئی تھی کمرے میں آتے ہی اکبری نے اسکی پینٹ کی زپ کھول کر لوڑا کھڑا کرنے لگی پھر منہ میں لے کر چکنا کرنے لگی تھی ساتھ ساتھ اپنے کپڑے بھی اتارنے لگی تھی پری اسکے ممے دیکھ کر مسمرایز ہو گیا تھا اس کے بڑے بڑے ممے تھے گلابی نپل تھے ساتھ ہی شلوار بھی اتار دی تھی جب لن چکنا ہوگیا تو وه گھوڑی بن گئی تھی مگر کھیل اب سٹارٹ ہوا تھا پری اسکی چوت چاٹنے لگا تھا اور ساتھ ساتھ گانڈ میں انگلی کرنے لگا تھا اس سے اکبری کو ڈبل مزہ انے لگا تھا
اکبری کی چوت دیکھنے میں ان ٹچ نظر ا رہی تھی مگر سہی کھلی ہوئی نہی تھی اس لئے پری کی عیاشی ہو گئی تھی خیر اس وقت اس کی بھابھی کی اسکے قبضے میں تھی اور پانی نکال رہی تھی اس کا بس نہی چل رہا تھا کہ وہ موٹا لن اپنی چوت میں لے مگر ابھی انتظار تھا کہ کب لن اس کی چوت میں جاتا ہے جب پری زاد نے اچھی طرح کھیل لیا تو بھابھی کو گھوڑی بنی ہوئی حالت میں اسکی چو ت میں پیل دیا تھا اور ممے پکڑ کر دبانے لگا تھا جس سے اسکی بھابھی کی سسکیاں نکلنے لگی پری کے اس کھیل میں اکبری چار بار چھوٹ چکی تھی مگر پری کی باری ابھی نہی آئی تھی جھٹکے مارتے مارتے اکبری بھی چھوٹ گئی تھی اور پری کے لوڑے نے منی نکال دی تھی کالج میں نئی لڑکی آئی تھی لبنیٰ سمارٹ اور خوبصورت بھی تھی ممے اور بنڈ مناسب سائز کے تھے پری کالج کے واش روم میں ناہید کو گھوڑی بنا کر چودنے میں لگا ہوا تھا ناہید نے نیلی رنگ کی شلوار اور قمیض پہنی ہوئی تھی جب کہ پری نے کالی پینٹ اور نیلی شرٹ پہن رکھی تھی ناہید کی پینٹی لال رنگ کی تھی جو اس کی سائیڈ پر پڑی ہوئی تھی ساتھ ساتھ اس کے ممے بھی چوس رہا تھا دو چار اور جھٹکے مارنے کے بعد پری نے منی اسکے پیٹ پر نکال دی تھی اکبری نے کبرا کو پھنسانے کا پلان بنایا اور ناہید نے مشعل کو پھنسانے کا پلان بنانے لگی تھی
 

L.king

जलना नही मुझसे नही तो मेरी DP देखलो।
122
433
64
Ye story Urdu mein hi likhi ha aur jis Kisi ko mushkil a Rahi ha wo google translator ya kisii app se translate kar ke read kar le
اگر آپ یہ کہانی صرف اردو میں لکھنا چاہتے ہیں تو برائے مہربانی اسے اردو کیٹیگری (تھریڈ) میں لکھیں یہ صرف ہندی یا ہنگلش زبان کی کہانی پوسٹ کی گئی ہے۔برا نہ مانیں لیکن اس فورم پر ہر زبان کے لیے مختلف کیٹیگریز ہیں۔
 

imranaman

New Member
16
20
4
No comments
 

imranaman

New Member
16
20
4
قسط نمبر چار

محلے میں پری اب بھی حقارت کی نظر سے دیکھا جاتا تھا مگر وہ اکبری اور ناہید کے لئے چوت کلر تھا جو چوت کی پیاس بجا دیتا تھا یہ سوچ اس کے ذہن میں ا چکی تھی کالج کا آخری دن تھا اور ناہید نے کہا کہ وہ واش روم میں جا رہی ہے اور وه بھی تھوڑی دیر تک آجاے لبنیٰ بھی تاک میں تھی جسے ہی پری واش روم میں جانے لگا لبنیٰ بھی اس کے پیچھے چھپ کر جانے لگی تھی
جب وه واش روم میں پہنچی تو اس نے دیکھا کہ سامنے ہی پری پینٹ اتارے ناہید کی چوت مار رہا تھا یہ دیکھ کر اسکی چوت میں کھجلی ہونے لگی اس نے واش روم میں جا کر نیم بند کر کے اپنی سکرٹ اتاری اور انگلی سے چوت مسلنے لگی اسکی آہیں نکلنے لگی تھی کرتے ہوئے اس نے اپنے ٹاپ کو اتارا اور برا سے ممے آزاد کرکے ایک ہاتھ سے مسلنے لگی تھی کافی دیر کرنے کے بعد وه تینوں چھوٹ گئے تھے اس نے پانی سے صاف کیا واپسی پر پری نے دیکھا کہ محلے میں ہلچل مچ گئی تھی پتا کیا تو اس کو بتایا گیا کہ اس کے گھر سے ایک لڑکا نکل کر بھگا ہے خیر اس نے معاملہ سنبھال لیا تھا گھر داخل ہوا تو اس نے دیکھا کہ اکبری پریشان ہے اور کبری ساتھ ہی بیٹھی ہوئی تھی پتا چلا کہ لڑکا غلطی سے اندر آگیا تھا
اب کہانی میں نیا موڑ ا چکا تھا جس کے سپنے دیکھتا تھا پری وه خود جال میں پھنس گئی تھی اس نے کبری کو چودنے کا پلان تیار کیا اور اندر جا کر اس نے کپڑے تبدیل کیے اور کھانا کھانے ہوئے اسکی نظر کبری پر پڑی تو اس کے ممے نظروں سے ہٹ نہی رہے تھے خیر رات کو اس نے اکبری بھابھی کو اپنا پلان بنایا وه خوش ہوگی تھی مگر اگلے روز کبری اپنے میکے چلی گئی تھی اور پھر حالات ایسے ہو گئے تھے کہ پری کو راولپنڈی چھوڑنا پڑا اور کراچی جانا پڑا کراچی اسکا یار جانی رہتا تھا جسکے ساتھ رہنے لگا تھا اور نوکری کی تلاش کرنےلگا
جانی کی ایک معشوق کرن تھی اس کے خدوخال دیکھ کر پر ی زاد حیران رہ گیا تھا مگر خاموش تماشائی بن کر سائیڈ پر ہو گیا تھا خیر اگلے کچھ دنوں میں اس کی نوکری بہروز کریم کے پاس لگ گئی تھی جب بھی کرن آتی تو جانی کو لے کر کمرے میں گھس جاتے تھے ایک دن جانی پنجاب جانا پڑا اس کے گھر میں ایک کام تھا کرن اگلے دن آئی تو سامنے پری زاد بیٹھا تھا اس نے جانی کا بتایا کہ وہ پنجاب گیا ہے اس نے کہا کہ وہ پھر چکر لگاے گی اگلے روز پھر کرن نے چکر لگایا مگر جانی پنجاب سے نہی آیا تھا اس کا فون آیا تھا کہ اس کی شادی ہوگئی ہے اور اس نے کچھ عرصے تک آنا تھا یہ بات پری ابھی کرن کو نہی بتانا چاہتا تھا خیر پری نے اس کی بےچینی بھانپ لی تھی اور اس کا حل اسکے پاس تھا خیر ایک دن پری زاد نے دروازہ کھولا تو کرن کی آنکھیں بھیگی ہوئی تھی وه بھاگ کر پری کے سینے سے جا چپکی اور رونے لگی کرن ٹوٹ چکی تھی پری اسکے کمر پر ہاتھ پھیرنے لگا تھا جس سے کرن کو سکون ملنے لگاور کرن کے جسم میں سنسنی پھیل گئی تھی ا ور پری کا لن کھڑا ہوگیا
 
Top